Saturday 25 September 2021

کون کیسا ہے کیوں ہے تیرا کیا لگتا ہے

 کون کیسا ہے، کیوں ہے، تیرا کیا لگتا ہے؟ 

پوچھتا رہتا ہے تُو، میرا خدا لگتا ہے؟

اس لیے تجھ سے میں تنہائی میں ملتا ہی نہیں

کیا سے کیا سمجھیں گے، لوگوں کا پتا لگتا ہے

عیب مجھ کو میرے بتلائے نہیں آج تلک

دوست ہو کر بھی تُو دشمن سے ملا لگتا ہے

اتنے عرصے سے تعلق ہے اداسی سے میرا 

اب جو ہنستا ہوں تو خود کو بھی برا لگتا ہے

پھول ٹہنی پہ بھی اچھا تو لگے گا، لیکن 

سب سے بہتر تیرے بالوں میں لگا لگتا ہے


مصطفیٰ کمال

No comments:

Post a Comment