اب اور ساتھ دینے کے لائق نہیں رہے
مشکیزے پانی بھرنے کے لائق نہیں رہے
عالم پناہ! مار ہی ڈاليں ہمیں کہ ہم
درباری بن کے رہنے کے لائق نہیں رہے
ایسا تناؤ وقت کی رسی میں آ گیا
ہم ایک ساتھ چلنے کے لائق نہیں رہے
لپٹے ہوئے ہیں مدتوں کے میری روح سے
یہ غم کہیں بھی بکنے کے لائق نہیں رہے
ايہاب شريف
No comments:
Post a Comment