Wednesday, 1 September 2021

اک طرف چاک پہ کوزے کو گھمانے کا ہنر

 اک طرف چاک پہ کوزے کو گھمانے کا ہنر

اک طرف ہاتھ پہ روٹی کو بڑھانے کا ہنر

کبھی لہجے پہ خفا، تو کبھی کردار پہ شک

تم نے سیکھا ہی نہیں عشق کمانے کا ہنر

تم نے پہنا ہی نہیں میرا پسندیدہ لباس

تم کو آیا ہی نہیں پاس بلانے کا ہنر

اس نے تصویر کو صوفے کے مقابل ٹانگا

خوب آتا ہے اسے کمرہ سجانے کا ہنر

میری ماں نے تو کہا تھا کہ یہ کافی ہو گا

تم کو آ جائے اگر روٹی بنانے کا ہنر


نوشین فاطمہ

No comments:

Post a Comment