اک طرف چاک پہ کوزے کو گھمانے کا ہنر
اک طرف ہاتھ پہ روٹی کو بڑھانے کا ہنر
کبھی لہجے پہ خفا، تو کبھی کردار پہ شک
تم نے سیکھا ہی نہیں عشق کمانے کا ہنر
تم نے پہنا ہی نہیں میرا پسندیدہ لباس
تم کو آیا ہی نہیں پاس بلانے کا ہنر
اس نے تصویر کو صوفے کے مقابل ٹانگا
خوب آتا ہے اسے کمرہ سجانے کا ہنر
میری ماں نے تو کہا تھا کہ یہ کافی ہو گا
تم کو آ جائے اگر روٹی بنانے کا ہنر
نوشین فاطمہ
No comments:
Post a Comment