مائیں آشفتہ جان ہوتی ہیں
بچیاں جب جوان ہوتی ہیں
تتلیاں ہاتھ میں نہیں رکھتے
یہ تو باغوں کی شان ہوتی ہیں
وقت رخصت جدائی کی گھڑیاں
اک کڑا امتحان ہوتی ہیں
اپنے آنچل میں بھر لیں دکھ سارے
مائیں تو اک جہان ہوتی ہیں
وقت سفاک کتنا ہو بھی سحر
گھڑیاں کچھ مہربان ہوتی ہیں
یاسمین سحر
No comments:
Post a Comment