Thursday, 2 September 2021

سر کچلنے سے مجھے ظلم ستم یاد نہیں

 سر کچلنے سے مجھے ظلم ستم یاد نہیں

کون کہتا ہے مجھے اپنا صنم یاد نہیں

میں تو روتا ہوں کبھی یاد اسے کرتا ہوں

تم جو دیتے ہو مجھے اتنا قسم یاد نہیں

روز لکھتے تھے صنم دل کا کلیجہ لے کر

آج لکھنے سے مجھے رسمِ قلم یاد نہیں

کل جو کہتے تھے وہی بھول گئے ہو دیدار

آج کہتے ہو مجھے رنجشِ غم یاد نہیں


راشد دیدار بلوچ

No comments:

Post a Comment