Friday 24 September 2021

غرور ٹوٹ گیا اپنی حد میں آ گئے ہیں

 غرور ٹوٹ گیا، اپنی حد میں آ گئے ہیں

انا پرست محبت کی زد میں آ گئے ہیں

تمہارے ساتھ تعلق کا فائدہ یہ ہوا

ہم جیسے لوگ وفا کی سند میں آ گئے ہیں

میں کُل مِلاؤں تو اتنے نہیں ملے مجھ کو

جو غم تمہاری محبت کی مد میں آ گئے ہیں

میں ٹھیک ہوں بھی تو لگتا ہے رو پڑوں گا ابھی

تمہارے دکھ تو مِرے خال و خد میں آ گئے ہیں


مصطفیٰ کمال

No comments:

Post a Comment