غرور ٹوٹ گیا، اپنی حد میں آ گئے ہیں
انا پرست محبت کی زد میں آ گئے ہیں
تمہارے ساتھ تعلق کا فائدہ یہ ہوا
ہم جیسے لوگ وفا کی سند میں آ گئے ہیں
میں کُل مِلاؤں تو اتنے نہیں ملے مجھ کو
جو غم تمہاری محبت کی مد میں آ گئے ہیں
میں ٹھیک ہوں بھی تو لگتا ہے رو پڑوں گا ابھی
تمہارے دکھ تو مِرے خال و خد میں آ گئے ہیں
مصطفیٰ کمال
No comments:
Post a Comment