Friday, 3 September 2021

جیو جینے دو لوگوں کو سبھی کو شاد رہنے دو

 جیو جینے دو لوگوں کو سبھی کو شاد رہنے دو

یہ دنیا خوب صورت ہے اسے آباد رہنے دو

نہ پھر بھڑکاؤ شعلوں کو نہ رکھو بم کتابوں میں

یہ بچے پھول سے بچے ہیں ان کو شاد رہنے دو

دھواں اگلے گی یہ دھرتی لہو کی بارشیں ہوں گی

نہ اتنا ظلم فرماؤ،۔ ہمیں آباد رہنے دو

یہ جنت ہے اسے جنت کدہ ہی تا ابد رکھنا

یہاں کے ذرے ذرے کو گل و شمشاد رہنے دو

کرو اعلان خوشیوں کا بہاروں کے ترانوں کا

ہر اک آنگن کو بستی کے مِرے آباد رہنے دو

قیامت آئی تو سب راکھ ہو جائے گا یہ گلشن

ستم کی دھوپ سے اس کو ابھی آزاد رہنے دو

بڑی قربانیاں دے کر اسے ہم نے تراشا ہے

اسی پیکر سے وابستہ حسیں ہر یاد رہنے دو


رئیس احمد

No comments:

Post a Comment