Saturday 30 October 2021

مجھ پہ الزام دھر گیا دیکھو

 مجھ پہ الزام دھر گیا دیکھو

آنکھ اشکوں سے بھر گیا دیکھو

کوئی روشن ضمیر تھا شاید

اور اندھیروں میں مر گیا دیکھو

جس نے رکھا تھا سر ہتھیلی پر

وہ بھی دنیا سے ڈر گیا دیکھو

دل کو کتنا سنبھال رکھا تھا

اس کو ڈھونڈو کدھر گیا دیکھو

کس قدر اجنبی سا لگتا ہے

بعد مدت کے گھر گیا دیکھو

مجھ کو دائم یقین سے بچھڑے

ایک عرصہ گزر گیا دیکھو


حمزہ دائم

No comments:

Post a Comment