دُکھ اور سُکھ
ہمارا مکان
اُس جگہ پر ہے
جہاں دُکھ اور سُکھ کی سرحد ہے
آدھا مکان
سُکھ میں ہے
آدھا مکان
دُکھ کے حصے میں آیا ہے
ہم
ہنستے ہنستے
دُکھ کے حصے میں پہنچ جاتے ہیں
اور
ہماری آنکھو ں سے
آنسو بہنے لگتے ہیں
ہمارا کمرہ
دُکھ اور سُکھ میں تقسیم ہو گیا ہے
ہمارا بستر بھی
دو حصوں میں بٹ گیا ہے
وہ
مجھے دُکھ والے حصے میں
کبھی لیٹنے نہیں دیتی
وہاں ہمیشہ
وہ خود لیٹتی ہے
ہمارے مکان میں
دُکھ
سُکھ کے ساتھ رہتا ہے
مصطفیٰ ارباب
No comments:
Post a Comment