Sunday 31 October 2021

جسے میں پیار سمجھتی ہوں دل لگی تو نہیں

 جسے میں پیار سمجھتی ہوں دل لگی تو نہیں

میں ڈر رہی ہوں کہ جذبہ یہ عارضی تو نہیں

تمہاری بات تمہاری ہو ہر حوالے سے

نئی زمین تراشو،۔ یہ لازمی تو نہیں

ادھورے خواب، شکایت، کسک، تڑپ، الجھن

کسی بھی چیز کی دامن میں کچھ کمی تو نہیں

میں چاہتی ہوں کسی کو، یہ لوگ جانتے ہیں

یہ بات میں نے کسی سے کبھی کہی تو نہیں 

پسند اور محبت میں فرق بتلاؤں؟

تُو اچھا لگتا ہے، لیکن تُو زندگی تو نہیں

یہ سچ ہے میں بھی تمہاری طرف کھچی آوں

تمہارا دیکھنا مجھ کو بھی سرسری تو نہیں


آسیہ شوکت آسی

No comments:

Post a Comment