جسے میں پیار سمجھتی ہوں دل لگی تو نہیں
میں ڈر رہی ہوں کہ جذبہ یہ عارضی تو نہیں
تمہاری بات تمہاری ہو ہر حوالے سے
نئی زمین تراشو،۔ یہ لازمی تو نہیں
ادھورے خواب، شکایت، کسک، تڑپ، الجھن
کسی بھی چیز کی دامن میں کچھ کمی تو نہیں
میں چاہتی ہوں کسی کو، یہ لوگ جانتے ہیں
یہ بات میں نے کسی سے کبھی کہی تو نہیں
پسند اور محبت میں فرق بتلاؤں؟
تُو اچھا لگتا ہے، لیکن تُو زندگی تو نہیں
یہ سچ ہے میں بھی تمہاری طرف کھچی آوں
تمہارا دیکھنا مجھ کو بھی سرسری تو نہیں
آسیہ شوکت آسی
No comments:
Post a Comment