Saturday 30 October 2021

اچانک نیند سے جاگے ہوئے ہیں

 اچانک نیند سے جاگے ہوئے ہیں

ہم اپنے خواب سے بھاگے ہوئے ہیں

ہم اپنے تھے تو اپنے میں نہیں تھے

کسی کے ہیں تو یوں آگے ہوئے ہیں

چھپے بیٹھے تھے پیچھے کی صفوں میں

سو اب دیوار سے لاگے ہوئے ہیں

کسی کے جسم کا ملبوس ہوتے

مگر ہم ٹوٹتے دھاگے ہوئے ہیں


عدنان بشیر

No comments:

Post a Comment