Friday, 29 October 2021

منبروں پر بھی گنہ گار نظر آتے ہیں

 منبروں پر بھی گنہ گار نظر آتے ہیں

سب قیامت کے ہی آثار نظر آتے ہیں

ان مسیحاؤں سے اللہ بچائے ہم کو

شکل و صورت سے جو بیمار نظر آتے ہیں

جانے کیا ٹوٹ گیا ہے کہ ہر اک رات مجھے

خواب میں گنبد و مینار نظر آتے ہیں

مات دیتے ہیں یزیدوں کو لہو سے ہم ہی

ہم ہی نیزوں پہ ہر اک بار نظر آتے ہیں

آنکھ کھولی ہے فسادات میں جن بچوں نے

ان کو خوابوں میں بھی ہتھیار نظر آتے ہیں


شکیل شمسی

No comments:

Post a Comment