Saturday, 30 October 2021

کیفیت اضطراب کی سی ہے

 کیفیت اضطراب کی سی ہے

تیرے خط کے جواب کی سی ہے

صبح پڑھتا ہوں شام پڑھتا ہوں

تُو مکمل کتاب کی سی ہے

سورۂ شمس ہے نظر تیری

شعلگی آفتاب کی سی ہے

تیری موجودگی سرور آگیں

تیری فرقت عذاب کی سی ہے

میری آنکھیں ہیں تتلیوں کی طرح

تیری صورت گلاب کی سی ہے

کیا کرو گے اسد اسے لے کر

جب یہ دنیا حباب کی سی ہے


اسد رضوی

No comments:

Post a Comment