یہ کیا صورت ہمارے دیس کی سرکار کر ڈالا
حوالے نفرتوں کے یہ حسیں گلزار کر ڈالا
عجب قانون بنوا کر یہاں بنیادِ مذہب پر
محل آئین کا کیوں آپ نے مسمار کر ڈالا
عدم جمہوریت کی ہر طرف حالات پیدا کر
دیارِ ہند کے ماحول کو بے کار کر ڈالا
سبھی مذہب کے پیروکار رہتے تھے محبت سے
ہمارے درمیاں کیوں کر کھڑی دیوار کر ڈالا
مصطفیٰ غزالی
No comments:
Post a Comment