Sunday 27 March 2022

یہ کیا صورت ہمارے دیس کی سرکار کر ڈالا

 یہ کیا صورت ہمارے دیس کی سرکار کر ڈالا

حوالے نفرتوں کے یہ حسیں گلزار کر ڈالا

عجب قانون بنوا کر یہاں بنیادِ مذہب پر

محل آئین کا کیوں آپ نے مسمار کر ڈالا

عدم جمہوریت کی ہر طرف حالات پیدا کر

دیارِ ہند کے ماحول کو بے کار کر ڈالا

سبھی مذہب کے پیروکار رہتے تھے محبت سے

ہمارے درمیاں کیوں کر کھڑی دیوار کر ڈالا


مصطفیٰ غزالی

No comments:

Post a Comment