Sunday 27 March 2022

کر بھی لوں اگر خواب کی تعبیر کوئی اور

 کر بھی لوں اگر خواب کی تعبیر کوئی اور

سینے میں اتر جائے گی شمشیر کوئی اور

اب اشک تِرے روک نہیں پائیں گے مجھ کو

اب ڈال مِرے پاؤں میں زنجیر کوئی اور

میں شب سے نہیں دن کی ہلاکت سے ڈرا ہوں

اب میرے لیے بھیجنا تنویر کوئی اور

اب تیری محبت سے بھی کچھ کام نہ ہو گا

اب ڈھونڈ مِرے واسطے اکسیر کوئی اور

اے میرے مصور نہیں یہ میں تو نہیں ہوں

یہ تُو نے بنا ڈالی ہے تصویر کوئی اور

اس بار مجھے عشق کا آزار نہیں ہے

اس بار محبت میں ہے دلگیر کوئی اور


افضال فردوس

No comments:

Post a Comment