اس سے کہتا ہوں مِری جان! مِری جان نہ لے
اور ڈرتا ہوں, میری بات کہیں مان نہ لے
میں مسافر ہوں، مِرے پاس فقط دل ہے مِرا
میرا سامان یہی ہے، میرا سامان نہ لے
روز کاجل یونہی آنکھوں میں لگائے رکھنا
میری صورت کو زمانہ کہیں پہچان نہ لے
جانے والے میں تِرے واسطے پاگل ہوں بہت
تجھ پہ مر جاؤں گا، لیکن مجھے آسان نہ لے
مشورہ دے تو دیا ہے کہ بچھڑ جاتے ہیں
یار جاذب! وہ کہیں میرا کہا مان نہ لے
سلیمان جاذب
No comments:
Post a Comment