Friday, 1 July 2022

ہجر کی راہ کسی کے لیے آسان نہیں

 ہجر کی راہ کسی کے لیے آسان نہیں

منع کرتا ہوں تو ہو جایا کرو، جان نہیں

اب میں چپ چاپ یہی دیکھ رہا ہوتا ہوں

کون اس بزم میں کس بات پہ حیران نہیں

اس کو چھوڑا ہے بہت سوچ سمجھ کر میں نے

سو پریشان تو رہتا ہوں، پشیمان نہیں

شاید اچھا ہی کِیا ان سنی کر کے اس نے

بات سادہ تو بہت تھی، مگر آسان نہیں

کام تو اور بھی کرنے کو بہت ہیں، لیکن

شعر گوئی کے علاوہ مِرے شایان نہیں

آخری دن ہیں مہینے کے، تجھے کیا معلوم

تُو سمجھتا ہے کہ اک تیری طرف دھیان نہیں

ہم یہاں اور ہی کچھ سوچ کے آئے تھے مگر

اس خرابے میں ضرورت کا بھی سامان نہیں

شے تو اچھی ہے میانہ روی، لیکن جواد

اس میں کیا نفع ہے جس میں کوئی نقصان نہیں


جواد شیخ

No comments:

Post a Comment