Tuesday, 19 July 2022

سوچا ہے کیا معاوضہ سائے کا آپ نے

 سوچا ہے کیا معاوضہ سائے کا آپ نے

کہہ تو دیا ہے شجر کو کرائے کا آپ نے

لگتا ہے واپسی کا ارادہ نہیں رہا

نقشہ بدل دیا ہے سرائے کا آپ نے

اپنی جگہ بجا ہے کہانی کا اختتام

مطلب غلط لیا ہے کہانی کا آپ نے

شاہی نہیں ہے منصبِ ساقی ہے یہ جناب

رکھا ہے فرق اپنے پرائے کا آپ نے

احمق لگے ہوئے ہیں عبث بھاگ دوڑ میں

دامن بھرا ہے بیٹھے بیٹھائے کا آپ نے


اظہر فراغ

No comments:

Post a Comment