لگی آگ گُلشن بجھاتے چلیں ہم
چمن کی حفاظت بھِی کرتے چلیں ہم
محبت کا جذبہ یہ دولت بڑی ہے
یہ باتیں سبھی کو بتاتے چلیں ہم
نکالیں انہیں ہم جو نفرت تلے ہوں
دلوں کو دلوں سے ملاتے چلیں ہم
یہ دست و گریباں نہ حل ہے مسائل
نہ دیوار نفرت بڑھاتے چلیں ہم
لڑائیاں یہ جھگڑے یہ چکر عدالت
سکوں زندگی نہ گنواتے چلیں ہم
ملے بے وفا اگر راہ میں کبھی تو
مسکراہٹ اسے بھی دکھاتے چلیں ہم
ابرار نجمی
No comments:
Post a Comment