شعلۂ دل بجھا کے دیکھ لیا
آرزو کو مٹا کے دیکھ لیا
اپنے ہاتھوں جسے سنوارا تھا
وہ چمن بھی لٹا کے دیکھ لیا
دل کا جو زخم تھا چراغ بنا
آنسوؤں کو چھپا کے دیکھ لیا
چارہ گر تیرے امتحاں کے لیے
زخم پر زخم کھا کے دیکھ لیا
مسکرائے تو ساتھ تھی دنیا
اشک تنہا بہا کے دیکھ لیا
پروین فنا سید
No comments:
Post a Comment