Saturday 16 July 2022

شعلۂ دل بجھا کے دیکھ لیا

 شعلۂ دل بجھا کے دیکھ لیا

آرزو کو مٹا کے دیکھ لیا

اپنے ہاتھوں جسے سنوارا تھا

وہ چمن بھی لٹا کے دیکھ لیا

دل کا جو زخم تھا چراغ بنا

آنسوؤں کو چھپا کے دیکھ لیا

چارہ گر تیرے امتحاں کے لیے

زخم پر زخم کھا کے دیکھ لیا

مسکرائے تو ساتھ تھی دنیا

اشک تنہا بہا کے دیکھ لیا


پروین فنا سید

No comments:

Post a Comment