نہیں
ابھی اس خواب کو چھونا نہیں تم
یہ گہری رات کے اک لمس سے
کَجلا چکا ہے
تمہارے ہاتھ کالے ہو نہ جائیں
ابھی آنکھوں میں پچھلی نیند کی پرچھائیں باقی ہے
مِری آنکھوں میں اپنی آرزو رکھنا نہیں تم
بہت شفاف ہے یہ
ماند اس کے سب اجالے ہو نہ جائیں
تمہارے ہاتھ کالے ہو نہ جائیں
ثمینہ راجا
No comments:
Post a Comment