Tuesday 19 July 2022

نہیں ابھی اس خواب کو چھونا نہیں تم

 نہیں

ابھی اس خواب کو چھونا نہیں تم

یہ گہری رات کے اک لمس سے

کَجلا چکا ہے

تمہارے ہاتھ کالے ہو نہ جائیں

ابھی آنکھوں میں پچھلی نیند کی پرچھائیں باقی ہے

مِری آنکھوں میں اپنی آرزو رکھنا نہیں تم

بہت شفاف ہے یہ

ماند اس کے سب اجالے ہو نہ جائیں

تمہارے ہاتھ کالے ہو نہ جائیں


ثمینہ راجا

No comments:

Post a Comment