یہ کیا کیا ہے
میں پوچھتا ہوں یہ کیا کیا ہے
میں کیا کھلونا لگا تھا تم کو
جو مجھ سے کھیلے اور اپنا دل بھر گیا تو
مجھ کو گلی کی نکڑ پہ توڑ ڈالا
میں پوچھتا ہوں یہ کیا کیا ہے
کیا تمہیں وقت کاٹنے کو بھرے زمانے میں
میں ملا تھا
کیا تمہیں کھیلنے کو میرا ہی دل ملا تھا
بتایا تھا ناں
کہ تم سے پہلے بھی اک کھلاڑی نے
مجھ سے کھیلا اور اس کا جی بھر گیا تو
اس نے گلی کی نکڑ پہ مجھ کو توڑا
بتایا تھا ناں
کہ مجھ میں اب ٹوٹنے کی بالکل سکت نہیں ہے
خدا را اب تم نہ توڑ دینا
کبھی جو دل بھر بھی جائے مجھ سے
تو مجھ کو تنہا نہ چھوڑ دینا
ملاؤ نظریں، بتاؤ مجھ کو
یہی محبت ہے بس تمہاری
یہی وفا ہے
بتاؤ ناں
کیا کسی محبت گزیدہ دل کی یہی سزا ہے
میثم علی آغا
No comments:
Post a Comment