Friday, 1 July 2022

لفظ خود نعت کے امکان میں آ جاتے ہیں

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


لفظ خود نعت کے امکان میں آ جاتے ہیں

جب بھی سرکارؐ مِرے دھیان میں آ جاتے ہیں

ذکر انؐ کا ہو تو ہر سانس مہک جاتی ہے

پھول احساس کے گلدان میں آ جاتے ہیں

ہم تعارف کے بھی محتاج نہیں دنیا میں

انؐ کی نسبت ہی سے پہچان میں آ جاتے ہیں

آنکھ جب چومتی ہے لفظ تو میرے آقاؐ

مسکراتے ہوئے قرآن میں آ جاتے ہیں

خواب میں بھی جو مدینے سے پلٹتا ہوں میں

چند آنسو مِرے سامان میں آ جاتے ہیں

بات ناموس رسالتﷺ کی اگر آ جائے

ہم کفن باندھ کے میدان میں آ جاتے ہیں

آپؐ کی پیروی کرنے سے کھلا ہے مجھ پر

ضابطے جینے کے انسان میں آ جاتے ہیں


خالد محبوب

No comments:

Post a Comment