عارفانہ کلام نعتیہ کلام
درود پڑھتے ہوئے دل کے ساتھ میں بھی تو ہوں
حضورؐ دیکھیے اس سل کے ساتھ میں بھی تو ہوں
ازل سے آپﷺ کی محفل سجائی جاتی ہے
ازل سے آپؐ کی محفل کے ساتھ میں بھی تو ہوں
بعید کیا کہ مِری خاک بھی دمک اٹھے
کہ اس چراغ کی جھلمل کے ساتھ میں بھی تو ہوں
فقط یہ آنکھ نہیں ان کی دید کو بے تاب
وفورِ جذب سے مشکل کے ساتھ میں بھی تو ہوں
ہوائے شہرِ محبت اڑا کے لے جائے
سراغ دیتی ہوئی گِل کے ساتھ میں بھی تو ہوں
ملا نہ اذن مدینے میں حاضری کا اگر
کروں گا کیا کہ وسائل کے ساتھ میں بھی تو ہوں
قبولیت کی گھڑی کا ہے انتظار آزر
دعا کی آخری منزل کے ساتھ میں بھی تو ہوں
دلاور علی آزر
No comments:
Post a Comment