Saturday, 16 July 2022

اگرچہ وصل بہت شادماں گزرتا ہے

 اگرچہ وصل بہت شادماں گزرتا ہے

اک ایک ہجر کا لمحہ گراں گزرتا ہے

گزر ہی جاتا ہے دنیا سے کٹ کے وقت مِرا

مگر بغیر تمہارے کہاں گزرتا ہے

سرائے وقت ہے ہر آن اک ہجوم ہے بس

یہاں سے روز نیا ہی جہاں گزرتا ہے

کوئی بھی ریت پے تحریر رہ نہیں پاتی

جب ایک موجۂ سیل رواں گزرتا ہے

بدل ہی جاتا ہے پہلے کا سب کا چلن جرار

چمن سے جب بھی کوئی کارواں گزرتا ہے


آغا جرار

No comments:

Post a Comment