Friday, 1 July 2022

خاموشی شاعری کی ایک صنف ہے

 سورج نے تمہیں دیکھنے کے لیے

سمندر کے اس پار

تمہاری کھڑکی کے سامنے والا فلیٹ خرید لیا

سائیکل کا ہینڈل تمہارے ہاتھ کی حدت جذب کرنے کو 

ساری رات اوس میں بھیگے گا

فرج میں رکھی یخ بستہ بوتل سوچتی ہے

کہ تم اپنے ہونٹوں کا دائرہ کس پرکار سے بناتی ہو

چائے کے مگ کا خیال ہے کہ 

تمہیں کسی سرد ملک کی طرف چلے جانا چاہیے

میرے پاس بہت ساری باتیں ہیں 

اور دن کے پاس صرف چوبیس گھنٹے

لفظ بنانے والا کاریگر 

محبت کی لمبی چھٹی پر جا چکا ہے

اور خاموشی شاعری کی ایک صنف ہے


سلمان حیدر 

No comments:

Post a Comment