Saturday 16 July 2022

جس کی دربار محمد میں رسائی ہو گی

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


جس کی دربارِ محمدﷺ میں رسائی ہو گی

اس کی قسمت پہ فدا ساری خدائی ہو گی

سانس لیتا ہوں تو آتی ہے مہک طیبہ کی

یہ ہوا کوچۂ سرکارﷺ سے آئی ہو گی

روزِ محشر نہ کوئی اور سہارا ہو گا

سب کے ہونٹوں پہ محمدؐ کی دُہائی ہو گی

چاند قدموں پہ گِرا انؐ کا اشارہ جو ہوا

وقت کیسا تھا وہ جب انگلی اٹھائی ہو گی

دل تڑپ جائے گا اے زائرِ بطحا! تیرا

تیری جس وقت مدینے سے جُدائی ہو گی

تجھ سے پوچھا نہ نکیروں نے ظہوری کچھ بھی

قبر میں نعتِ نبیﷺ تُو نے سنائی ہو گی


محمد علی ظہوری

No comments:

Post a Comment