عارفانہ کلام نعتیہ کلام
ہادئ کُل، احمدِﷺ مختار کی باتیں کریں
ہم غزل میں بھی شہِ ابراؐر کی باتیں کریں
تذکرہ تفسیرِ قرآں، لا نبی بعدی کا ہو
ذکر حُسنِ خُلق کا، گفتار کی باتیں کریں
جس کے آگے جھک گئی ہر رفعتِ ارض و سماں
اس عظیم المرتبت سردارﷺ کی باتیں کریں
جس کے جلووں سے مہہ و اختر کو تابانی ملی
اس کی تابِ حُسنِ صد انوار کی باتیں کریں
جس نے انسانوں کو سکھلائے رموزِ زندگی
اس کے قول و فعل و خوش اطوار کی باتیں کریں
قیصر و کسریٰ کو جس کے فقر نے پارہ کیا
اس گرامی قافلہ سالارﷺ کی باتیں کریں
جو یتیموں اور مسکینوں پہ تھا دل سے نثار
اس شہِ لولاکﷺ کے ایثار کی باتیں کریں
رحمت اللعالمینﷺ، جانِ دو عالم ہیں غزل
آئیں ان کی شفقتِ گلبار کی باتیں کریں
سارا غزل
No comments:
Post a Comment