Thursday 22 December 2022

غور سے قافلہ سالار کو دیکھا میں نے

 غور سے قافلہ سالار کو دیکھا میں نے

اس کے چہرے پہ لکھی ہار کو دیکھا میں نے

ریت پڑنے لگی اڑ اڑ کے مِری آنکھوں میں

جب تِرے بھیگتے رخسار کو دیکھا میں نے

پہلے دیکھا کسی ناراض مسیحا کی طرف

بارہا پھر دلِ بیمار کو دیکھا میں نے

جب کبھی آئینہ رکھا گیا میرے آگے

سانس لیتی ہوئی دیوار کو دیکھا میں نے

رزمیہ گیتوں کی پسپائی کا غم کرتے ہوئے

ناؤ سے ڈوبتی تلوار کو دیکھا میں نے

تیرے حجرے کے چراغوں سے ملاقاتیں کیں

تجھ سے پہلے تِرے معیار کو دیکھا میں نے


عدنان محسن

No comments:

Post a Comment