Friday, 9 December 2022

یہاں ہر شخص رونے لگ گیا ہے

 یہاں ہر شخص رونے لگ گیا ہے

وفا کا ذکر ہونے لگ گیا ہے

یہ ساون تو یقیناً کم پڑے گا

دلوں کے داغ دھونے لگ گیا ہے

کوئی دیوار،۔ نہ دنیا،۔ نہ دشمن

مجھے وہ خود ہی کھونے لگ گیا ہے

تمہارا عکس اب ہر روز آ کے

مِرے پہلو میں سونے لگ گیا ہے

مجھے ہی دیکھنا ہو گا پلٹ کر

کوئی پلکیں بھگونے لگ گیا ہے


سامی اعجاز

No comments:

Post a Comment