لہو میں ہر گھڑی پھیلی یہ وحشت مار ڈالے گی
مجھے حساس ہونے کی اذیت مار ڈالے گی
کسی کی جان لے لے گا فقط اپنے لیے جینا
کسی کو جاں نثاری کی یہ روایت مار ڈالے گی
اگر خاموش رہتا ہوں،۔ خدا ناراض ہوتا ہے
اگر اظہار کرتا ہوں تو خلقت مار ڈالے گی
سمجھتا ہوں جسے رکھا ہوا اپنی ہتھیلی پر
مجھے یوں زندگی کرنے کی عادت مار ڈالے گی
میرا ایمان ہے رازِ ہوس کھل جائے کا مجھ پر
وہ کہتے ہیں نوازش کو محبت مار ڈالے گی
نوازش علی ندیم
No comments:
Post a Comment