سفرنامہ
جنت ہے بس ایک جہاں میں جس کو لوگ زمیں کہتے ہیں
اہلِ نظر اس کے ہر پتھر کو یاقوت نگیں کہتے ہیں
اہلِ محبت اپنی زباں میں اس کو خالِ بریں کہتے ہیں
خوشبو، باغ، طراوت، پنچھی
چشمے، جام، بہاریں، تتلی
ہر منظر موجود یہاں ہے
جذبوں کا سیلاب رواں ہے
اکثر سوچتا رہتا ہوں
چاروں جانب دوزخ ہیں
اور بیچ میں ان کے جنت ہے
یہ جنت برباد ہوئی تو کیا ہو گا؟
حسنین بخاری
No comments:
Post a Comment