ہر شے ستاروں کے مادے سے وجود میں آئی
کششِ ثقل حد سے بڑھتی چلی جائے تو
روشنی کی کرنیں خمیدہ ہوتے ہوتے لوٹ آتی ہیں
ضروری گیسوں کے ایٹم
مناقشے کے مثل کاٹ پیٹ کا شکار ہو جاتے ہیں
جس طرح بچپن سے نوجوانی کے عرصے میں داخل ہوتے
اور پھر جوان ہو کر بوڑھے ہو جاتے ہیں، اسی طرح
ہائیڈروجن کے ذخائر ہیلیم میں اور پھر
کاربن میں بدل کر آکسیجن کا روپ دھار لیتے ہیں
اظہر غوری
No comments:
Post a Comment