Friday, 17 March 2023

خاک پر اک بوند ٹپکی بوند جم کر لوتھڑا

 ارتقاء


خاک پر اک بُوند ٹپکی

بُوند جم کر لوتھڑا

اس لوتھڑے میں ہڈیاں

پھر ہڈیوں پر ماس آیا

ماس جس پر نقش اُبھرے

نقش کو جُنبش ملی

اور خامشی کی کوکھ خالی ہو گئی

چیخ پہلی گفتگو تھی

تھم گئی تو اس سے پُھوٹا قہقہہ

جب تھک کے ٹُوٹا قہقہہ

تب آخری آواز سسکی

جُنبشیں ساکت ہوئیں

اور قبر کی خاموشیوں میں

نقش پگھلے، ماس اُترا

ہڈیاں عریاں ہوئیں اور منہدم

لوتھڑا گل سڑ کے پھر سے بُوند تھا

اور بُوند دھرتی کھا گئی

ہائے میرے ابتلاء کی انتہا ہی ابتداء تک آ گئی


سید مبارک شاہ

No comments:

Post a Comment