Thursday, 13 April 2023

خدا کا شکر کر جیسا بھی اور جس حال میں رکھے

 خدا کا شکر کر جیسا بھی اور جس حال میں رکھے

کہیں ایسا نہ ہو قدرت تجھے بھونچال میں رکھے

بنا کر خاک سے کب خاک سا رہنے دیا مجھ کو

ہنر اس نے ہزاروں میرے خد و خال میں رکھے

شکاری پر رہائی کے معانی تک نہیں کھلتے

خدا جانے پرندوں کو وہ کب تک جال میں رکھے

زمانوں پر اسی کی دسترس ہے، اس کی مرضی ہے

کسی کو رنج میں یا لمحہ خوشحال میں رکھے


نوید مرزا

No comments:

Post a Comment