Sunday 16 April 2023

کہہ گیا میں کسی روانی میں

 کہہ گیا میں کسی روانی میں

بات وہ ڈھل گئی کہانی میں

ان کو تو یاد بھی نہیں ہو گا

ہم ملے تھے، کبھی جوانی میں

دیکھ لو میری اشکبار آنکھیں

جل رہے ہیں چراغ پانی میں

بیش قیمت ہے وہ، جو ہاتھ آئے

یوں تو موتی بہت ہیں، پانی میں


مسعود قاضی

No comments:

Post a Comment