لمس اپنی دلیل دیتے ہیں
ورنہ بوسے بھی نیل دیتے ہیں
باندھ رکھنے کے ہم نہیں قائل
ہم محبت میں ڈھیل دیتے ہیں
نرم اتنا نہ بن زمانے میں
لوگ ناخن سے چھیل دیتے ہیں
تجھ سے درکار تھی مسیحائی
مشورے تو وکیل دیتے ہیں
لوگ بھرتے ہیں شہد لفظوں میں
دل کو لہجوں سے کیل دیتے ہیں
عمر عزیز
No comments:
Post a Comment