Thursday, 20 April 2023

ہر نیا موڑ ہے جادہ مری منزل تو نہیں

 ہر نیا موڑ ہے جادہ مِری منزل تو نہیں

جو تمنا ہے مِرے دل میں وہ حاصل تو نہیں

کس لیے آپ کو اندیشۂ رسوائی ہے

درمیاں آپ کے میرے کوئی حائل تو نہیں

میری بربادی کا احساس تجھے کیسے ہوا

تیرے پہلو میں مِرا ٹوٹا ہوا دل تو نہیں

کس لیے آپ کو یہ شوق خود آرائی ہے

آئینہ سامنے ہے کوئی مقابل تو نہیں

آپ کیوں اتنے پریشان نظر آتے ہیں

اپنی محفل ہے کسی اور کی محفل تو نہیں

یہ وہی کہتے ہیں معلوم نہیں جن کو رضا

عشق کرنا بہت آسان ہے مشکل تو نہیں


رضا امروہوی

No comments:

Post a Comment