Wednesday, 17 May 2023

کیا سنتے ہو رہنے بھی دو فریاد ہماری

کیا سنتے ہو رہنے بھی دو فریاد ہماری

خوں تم کو رلائے گی یہ روداد ہماری

سو سو نے پچھاڑا ہے ہزاروں کو بھی اکثر

حارج نہیں ہوتی کبھی تعداد ہماری

ہم چال چلن ٹھیک ہی رکھتے تو ہیں لیکن

گھٹتی نہیں اس قید کی میعاد ہماری

روٹی کے لیے کاٹی ہیں سنگلاخ زمینیں

توقیر نہ کر پائے گا فرہاد ہماری

کیا بات ہے اس میں کوئی انساں نہیں ملتا

ویسے تو ہے بستی بڑی آباد ہماری

ہم لوگ تو ہر ایک سے مانگا نہیں کرتے

اللہ کیا کرتا ہے امداد ہماری

اللہ کرے ایسا بھی بے بس نہ ہو کوئی

گردن نہ اڑا پائے ہے جلاد ہماری


جوہر تماپوری

No comments:

Post a Comment