Wednesday, 17 May 2023

بہت بار گراں یہ زندگی معلوم ہوتی ہے

 بہت بار گراں یہ زندگی معلوم ہوتی ہے

کہ غم کا پیش خیمہ ہر خوشی معلوم ہوتی ہے

کسی سے سرگزشت غم بیاں کرتا ہوں جب اپنی

کہانی وہ سراسر آپ کی معلوم ہوتی ہے

ہے محرومی سی محرومی تو مجبوری سی مجبوری

کہ ہر ساعت مصیبت میں گھری معلوم ہوتی ہے

چلا ہوں جس پہ اک مدت رہا ہوں آشنا جس سے

وہ منزل، رہگزر اب اجنبی معلوم ہوتی ہے

کہاں جاؤں میں اے خوشتر کہوں روداد بھی کس سے

کہ جس کو دیکھیے جاں پر بنی معلوم ہوتی ہے


منصور خوشتر

No comments:

Post a Comment