اس کو جانا پڑا ضرورت سے
میں نے رخصت کیا محبت سے
تُو نہیں تھا تو میری آنکھوں نے
تجھ کو ڈھونڈا ہے کتنی حسرت سے
سب کی نظروں کا میں بنی مرکز
ڈر مجھے لگ رہا ہے خلوت سے
لوٹ کر آ گئے پرندے سبھی
میں دعا مانگتی تھی شدت سے
کل تجھے بھولنے کی کوشش کی
سو کیا ذکر تیرا کثرت سے
ان کا احوال کھولنا مشکل
دن گزارے ہیں جو قیامت سے
اقراء عافیہ
No comments:
Post a Comment