ستم ہوں گے مگر پیہم نہ ہوں گے
کرم ہوں گے مگر جب ہم نہ ہوں گے
اگر تُو نے ستم سے ہاتھ کھینچا
تو کیا ہم آشنائے غم نہ ہوں گے
کہِیں تُو بجھ نہ جائے شمعِ محفل
پتنگوں کے عزائم کم نہ ہوں گے
ہمارا دَم ہے زِینت انجمن کی
"ہماری یاد ہو گی ہم نہ ہوں گے"
خدا کو ہو محبت جن سے واصف
وہ کیسے حسنِ ہر عالم نہ ہوں گے
واصف علی واصف
No comments:
Post a Comment