گُداز نامہ
گفتگو میری نہیں ہے، یار کی
جستجو میری نہیں ہے، یار کی
“نام ہے تحریر کا ”نامہ گداز
جسم جاں پگھلائے اس نامے کا راز
عاشقوں کا کام ہے جلنا سدا
تُو بھی پیارے! اپنی ہستی کو مٹا
یار جلنے کے سوا ملتا نہیں
بن جلے، یہ راز پھر کھلتا نہیں
سندھی کلام؛ سچل سرمست
خواجہ عبدالوہاب فاروقی
اردو ترجمہ؛ مقصود گل
No comments:
Post a Comment