راز نامے
راز وحدت کا ہُوا ہے اب عیاں
جو حقیقت کا سراسر ہے بیاں
کون ہوں، میں کون ہوں، میں کون ہوں؟
سر بسر اس بات پر حیران ہوں
یار سے مل، دُور ہو اغیار سے
ساتھ غیروں کے نہ رہتا یار سے
سالکا! مولیٰ کا طالب بن سدا
اپنے دل سے وہم دے سارے بُھلا
سندھی کلام؛ سچل سرمست
خواجہ عبدالوہاب فاروقی
اردو ترجمہ؛ مقصود گل
No comments:
Post a Comment