Monday 22 May 2023

بغض رکھتا نہیں میں سینے میں

  بغض رکھتا نہیں میں سینے میں

تم نے کاٹی ہے عمر کینے میں

آدمی، آدمی نہیں رہتا

عشق آتا ہے جب قرینے میں

صاف انکار بھی نہیں کرتا

کچھ تو اچھا ہے اس کمینے میں

اے مِرے دوست فرق ہوتا ہے

زندہ رہنے میں اور جینے میں

تب کہیں جا کے فصل پکتی ہے

خون ملتا ہے جب پسینے میں

تم اسے صرف دل سمجھتے ہیں

ایک دنیا ہے اس دفینے میں

میں تو منکر نہیں محبت کا

دل دھڑکتا ہے میرے سینے میں


امین صادق

No comments:

Post a Comment