پیغامبر
محبوب کی آنکھیں حسن کی پیغامبری کا فریضہ ادا کرتی ہیں
یہ پیغامبر (آنکھیں) جام بھر کر لاتا ہے
اور اپنے ہاتھوں سے ہمیں آ کر دیتا ہے
اے کیف میں مبتلا ہوشیار ہو، پیش گاہِ حسن ہے
وہ آتے ہی لوٹ جاتے ہیں
دلوں کا سارا شہر، شہرِ حسن
ان کے نین شوخ ہوتے ہیں
وہ سرداروں کو بھی مار ڈالتے ہیں
سچل کو وکالت لے کر آیا ہے
فراق نے بوجھ بڑھا دیا ہے
سندھی کلام؛ سچل سرمست
خواجہ عبدالوہاب فاروقی
اردو ترجمہ؛ صدیق طاہر
No comments:
Post a Comment