کامیاب ایک نسل ہونا چاہیے
کھیت کو ہر فصل ہونا چاہیے
چیختی ہے مُدتوں سے بے بسی
ساتھ ان کے فضل ہونا چاہیے
لُوٹتی ہے زندگی کو ہر گھڑی
ہر گھڑی کا قتل ہونا چاہیے
بے وفا سے بات کرنے کے لیے
عشق کے ساتھ عدل ہونا چاہیے
جان گیا جو نُور کے دستور کو
فصلِ نَو کو فصل ہونا چاہیے
چاہتے ہیں وہ دیر سے دیدار ہو
موت سے قبل ہونا چاہیے
راشد دیدار بلوچ
No comments:
Post a Comment