عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
میرے علی کا قرآں سے مزاج ملتا ہے
کُل ایماں کا ایماں سے مزاج ملتا ہے
جو کربلا میں تھی گونجی اسی اذاں کی قسم
میرے علیؑ کا اذاں سے مزاج ملتا ہے
سخا میں اور عطا میں یہ ایک جیسے ہیں
بتاؤ ایسا کہاں سے مزاج ملتا ہے
جو صبر زہراؑ کو دیکھا تو پھر یقین آیا
حسنؑ و حسینؑ کا ماں سے مزاج ملتا ہے
ہے چھ مہینے کا لیکن ربابؑ سے پوچھو
کہ اپنے بھائی جواں سے مزاج ملتا ہے
بغیر رب کی وحی کے جو بولتا ہی نہیں
نبیﷺ کا رب کی زباں سے مزاج ملتا ہے
کساء کے نیچے جو حاکم وجود بیٹھے ہیں
سبھی کا جان جہاں سے مزاج ملتا ہے
اختر عثمان
No comments:
Post a Comment