Friday, 13 October 2023

منافق کبھی دوست ہوتا نہیں ہے کسی کا

 منافق


چلو ہم منافق کی سازش سے 

محفوظ رہنے کی تدبیر سوچیں

یہ ایذا رساں

اپنی فطرت سے 

مجبور ہو کر

کبھی وار کرتے نہیں سامنے سے

یہ اپنے لہو میں

جراثیم مکاریوں کے لیے

گھومتے ہیں

لبوں پر سجائے تبسم کے دیپک 

یہ دل میں اترنے کے فن سے 

بخوبی ہیں واقف

منافق کی سازش سے 

محفوظ رہنے کی تدبیر یہ ہے 

منافق کو ہم دوست ہرگز نہ اپنا بنائیں

منافق کبھی دوست 

ہوتا نہیں ہے کسی کا


شوکت پردیسی

شوکت عظیم 

No comments:

Post a Comment