عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
اے قسیمِ کنزِ رحمتِ، اے شہنشاہِؐ شہاں
آپؐ کی حمد و ثنا پیہم کریں سات آسماں
ذاتِ اقدس آپؐ کی ہے رحمتِ ہر دو سرا
آپؐ ہیں خیرالبشرؐ، شمس الضحٰیؐ، بدرالدجیٰؐ
آپؐ کے دم سے ہوئے ذرے زمیں کے کہکشاں
آپؐ ہی کے واسطے رب نے بنائے دو جہاں
بے کراں ہے آپؐ کی جود و سخا، مہر و عطا
ابرِ رحمت آپﷺ کا ہر سمت ہے چھایا ہوا
راستے پر شاہِ والاﷺ کے چلیں جو امتی
پیروی میں آپﷺ کی پائیں نجاتِ اُخرُوی
آپﷺ چاہیں تو دِیے کو بخش دیں ایسا کمال
جس سے قلب و جسم وجاں ہو جائیں روشن بے مثال
چاند پھیکا پڑ گیا رُخ کی صباحت دیکھ کر
چاندنی پانی ہوئی اُنؐ کی ملاحت دیکھ کر
جن کو حاصل ہے تِریؐ الفت کے گُلزاروں کی باس
فیض وبخشش کی ہوا چلتی ہے اُنؐ کے آس پاس
ہستئ والاﷺ سے ہی ہے شہرِ طیبہ میں اماں
روضۂ اطہرؐ سے ہیں اس کی فضائیں ضوفشاں
مہرِ عالم تاب کی مانند ہے لطف و کرم
چارہ گر ایسا ملا سب مٹ گئے رنج و الم
ذکر سے اُنؐ کے کریں گے آبیاری قلب کی
تب مٹے گی بے سکونی بے قراری قلب کی
جا رہی ہے آپؐ کی اُمت کہاں شاہِؐ اممﷺ
دل بدل دیں عاصیوں کے اُن پہ فرمائیں کرم
عاشقوں کے واسطے ہے خُلد کے گُلشن کی باس
غم ستائے گا کوئی اُن کو نہ ہوں گے وہ اداس
ہو مِرے دل میں بسی بے لوث الفت شاہؐ کی
زینبِ عاصی کو بخششیں پُر سعادت زندگی
سیدہ زینب سروری قادری
No comments:
Post a Comment